جامعہ گجرات کی طلبہ سوسائٹی ریڈرز کلب اورقائد اعظم لائبریری کے اشتراک سے ایک اہم علمی و ادبی تقریب ”مقامی ادب و ادیب“ کا انعقاد

گجرات(پاسبان نیوز)جامعہ گجرات کی طلبہ سوسائٹی ریڈرز کلب اورقائد اعظم لائبریری کے اشتراک سے ایک اہم علمی و ادبی تقریب ”مقامی ادب و ادیب“ کا انعقاد حافظ حیات کیمپس میں ہوا۔ یہ تقریب جامعہ گجرات میں بک ویک کے سلسلہ کی خصوصی کڑی تھی۔ تقریب کے مہمان خصوصی سینیٹر ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل عبدالقیوم ہلال امتیازملٹری وصدرایکس سروس مین سوسائٹی تھے۔ تقریب کی صدارت وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمدمشاہدانور نے کی۔

مہمانان اعزاز میں ڈین فیکلٹی برائے آرٹس پروفیسر ڈاکٹر زاہد یوسف، ڈین فیکلٹی برائے انجینئرنگ پروفیسر ڈاکٹر شاہد اقبال، رجسٹرار محمد نعیم بٹ،ڈائریکٹر میڈیا شیخ عبدالرشید، چیف لائبریرین ڈاکٹر ذکی الزماں و دیگر شامل تھے۔ میزبانی کا فریضہ کوارڈینٹر ریڈرز کلب ڈاکٹر رخسانہ ریاض نے سرانجام دیا۔ تقریب کامقصد گجرات کے مقامی ادیبوں اور جامعہ گجرات کے اساتذہ و طلبہ ادیبوں کی تصانیف کو متعارف کرواتے ہوئے ان کی حوصلہ افزائی تھا۔یاد رہے کہ مقامی ادب کی ترویج و ترقی قومی بیانیہ کو مکمل کرتی ہے۔ گجرات کی دھرتی نے علم دوستی کا مظہر بنتے ہوئے نامور ادیبوں اور دانشوروں کو جنم دیا۔ گجرات کے مقامی ادیبوں صدیق مجاہد کنجاہی، فصیح جرال، حاجی محمد اسلم جاوید اور سکندر ریاض چوہان نے اپنی تصانیف کو متعارف کرواتے ہوئے سامعین سے داد پائی۔

ئ علاوہ ازیں جامعہ گجرات کی مختلف فیکلٹیوں کے اساتذہ و طلبہ ادیبوں زرلش وحید، حرا کریم، محمد ابوبکر فاروقی اور ڈاکٹر محمد یوسف نے مختلف علمی موضوعات پر مصنفہ ومرتبہ کتابوں کا بزبان مصنف کامیابی سے تعارف کروایا۔ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عبدالقیوم نے کہا کہ قومی یکجہتی ہی ترقی کی اصل شاہراہ ہے۔ تحریر و تصنیف ایک ایسی مہارت ہے جو سراسر تخلیقی ذہن کی مرہون منت ہے۔ زبان و بیان کی صلاحیت عطیہ خدا وندی ہے۔ تصنیف و تحریر کی مہارت مشق و تحقیق کی متقاضی ہے۔ دورحاضر میں مطالعہ و تصنیف کا رواج کئی وجوہات کی بناپر زوال پذیر ہے۔ طلبہ میں اظہار کی صلاحیت کا فروغ قومی ذمہ داری ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈعبدالقیوم نے دنیا بھر کی حالیہ تاریخ پر سیر حاصل تبصرہ کرتے ہوئے درپیش مسائل کا پاکستانی پس منظر میں بہ خوبی تجزیہ کیا۔ پروفیسر ڈاکٹر محمد مشاہد انور نے کہا کہ طلبہ میں ذوق مطالعہ کا فروغ قومی فریضہ ہے۔ حصول منزل کے لیے صعوبتیں برداشت کرنا بہادر لوگوں کا شیوہ ہے۔ میدان عمل ہمیشہ کچھ سیکھنے کا سبب بنتا ہے۔ محنت ذہانت و لیاقت کو چار چاند لگا دیتی ہے۔ مطالعہ ہمیں لکھنے کی جانب مائل کرتا ہے۔ باادب ہونا ہی کامیابی کی دلیل ہے۔ جامعات ذہنی تشکیل اور قومی فکری دھارے کو بدلنے کا اہم وسیلہ ہیں۔ تقریب کے اختتام پر انتظامی کمیٹی کے اراکین کو تعریفی اسناد پیش کی گئیں۔ پروفیسر ڈاکٹر محمد مشاہد انور نے لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈعبدالقیوم کو جامعہ گجرات کی یادگاری شیلڈ پیش کی۔ مقامی ادیبوں کو بھی اعتراف خدمات کے ضمن میں شیلڈیں پیش کی گئیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں