صفحہ ہستی سے فلسطین نہیں، اسرائیل ختم ہوگا، رضا امیری مقدم، ایرانی سفیر عالم کفر متحد ہو چکا ، مسلمانوں کو متحد ہو کر فلسطین کے پیچھے کھڑے ہونے کی ضرورت ہے ایران، یمن، لبنان، عراق سے فلسطینیوں کی مدد جا ری ہے، ہمیں فلسطین کی مدد پر فخر ہے، ایرانی سفیر کا علامہ نیاز نقوی کی برسی سے خطاب آیت اللہ حافظ ریاض نجفی، مولانا عبدالمالک،مولانا افضل حیدری،مولانا مہدی نقوی، مفتی شبیر عثمانی، مفتی گلزار نعیمی کا بھی خطاب علامہ نیاز نقوی نے 17 سال جامعہ المنتظر میں گزارے ، 14 اسلامی مراکز قائم کیے، حافظ ریاض نجفی عالم اسلام کو فلسطین کی پشتی بانی کرنی چاہیے، مفتی گلزار نعیمی تمام مسلمانوں کو ایران کی طرح فلسطین کے ساتھ کھڑا ہو جانا چاہیے، مولانا شبیر عثمانی

لاہور (پاسبان نیوز ) حوزہ علمیہ جامعہ المنتظرمیں وفاق المدارس الشیعہ کے سابق نائب صدر علامہ سید نیاز حسین نقوی کی تیسری برسی کی مناسبت سے منعقدہ سیمینار سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسلامی جمہوری ایران کے سفیر رضا امیری مقدم نے واضح کیا کہ ایران نے ہر طرح سے فلسطین کی مدد کی ہے۔ صفحہ ہستی سے فلسطین نہیں، اسرائیل ختم ہوگا۔ انہوں نے کہا عالم کفر متحد ہو چکا ہے، مسلمانوں کو متحد ہو کر فلسطین کے پیچھے کھڑے ہونے کی ضرورت ہے۔ ایران، یمن، لبنان، عراق سے فلسطینیوں کی مدد جا ری ہے۔ اگر امریکہ اسرائیل کی سرپرستی نہ کرتا تو دو گھنٹے میں یہ ختم ہو چکا ہوتا۔ ایرانی سفیر نے کہا یہ مزاحمتی تحریک کی فتح ہے کہ وسیع انٹیلیجنس نیٹ ورک کے باوجود اسرائیل کو 7 اکتوبر کے حماس حملے کی خبر تک نہ ہوئی۔ایران فلسطینی بھائیوں سمیت تمام امت مسلمہ کی مدد جاری رکھے گا۔ہم دنیا پر واضح کرتے ہیں کہ ہم فلسطین کی مدد کررہے ہیں اور ہمیں اس پر فخر ہے۔انہوں نے کہا اسرائیل غاصب ریاست ہے، ان شاءاللہ اس کا ہر صورت خاتمہ ہوگا۔ ان کا کہنا تھا ایران حماس کی مدد کررہا ہے، مگر وہ اپنے فیصلے وہ خود کرتے ہیں۔برسی سے وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدرآیت اللہ حافظ ریاض حسین نجفی، مولانا عبدالمالک،مولانا افضل حیدری،مولانا مہدی نقوی، مولانا افتخار نقوی، مفتی شبیر عثمانی، مفتی گلزار نعیمی، مولانا کرم علی ، اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے علامہ نیاز حسین نقوی رحمتہ اللہ علیہ کی قومی،علمی اور اتحاد امت کے لئے خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا۔ حافظ ریاض نجفی نے کہا علامہ نیاز نقوی جامعہ المنتظر کے تربیت یافتہ اور وحدت اسلامی پر یقین رکھنے والے تھے۔ مرحوم نے 17 سال جامعہ المنتظر میں گزارے اور 14 اسلامی مراکز قائم کیے۔ تمام اسلامی مراکز کے انتظامی اورمالی امور کا انتظام وہ اپنی زندگی میں ہی کر گئے تھے ۔ علامہ نیاز نقوی حکمرانوں کے سامنے کلمہ حق بلند کرنے کی جرات رکھتے تھے۔ سربراہ جماعت اہل حرم مفتی گلزار نعیمی نے کہا علامہ نیاز نقوی اتحاد امت کا نمایاں کردار تھے ، جنہوں نے مختلف اسلامی مکاتب فکر کو جوڑنے کے لیے اپنی توانائیاں صرف کیں۔وہ اتحاد امت اور ملت تشیع کی مضبوط آواز تھے۔انہوںنے کہا عالم اسلام کو فلسطین کی پشتی بانی کرنی چاہیے۔امت مسلمہ متحد نہ ہوئی تو اگر آج فلسطین کی باری ہے تو کل باقی ممالک بھی عالمی استعمار کا ہدف ہوں گے۔ مولانا شبیر عثمانی نے کہا جامعہ المنتظر نے ہمیشہ اتحاد امت اور محبت کا پیغام دیا ہے۔فلسطین کی حمایت میں سب سے پہلے ایران اور اہل تشیع کی طرف سے مضبوط آواز بلند ہوئی ہے۔ تمام مسلمانوں کو ایران کی طرح فلسطین کے ساتھ کھڑا ہو جانا چاہییے

اپنا تبصرہ بھیجیں