اسلام آباد/راو لپنڈی ( پاسبان نیوز) غزہ میں جاری نسل کشی پرعالمی ادارے، بین الاقوامی طاقتیں اور مسلم حکمران بے حس، جانبدار اور بے حمیتی کا شکار ہیں ،امت مسلمہ کے پاس اسرائیلی اوریہودی مصنوعات کابائیکاٹ بہترین ہتھیارہے ،جوبائیڈن، نیتن یاہو، رشی سونک اور نریندر مودی جنگی مجرم ہیں،جانوروں کے حقوق کے دعویدار بچوں کو بے دردی سے شہید کررہے ہیں ، اقوام متحدہ اورانسانی حقوق کی تنظیموں کااس حوالے سے چارٹرکہاں ہے ؟جمعیت علما اہل حدیث کے چیئرمین قاضی عبدالقدیرخاموش دیگررہنمائوںحاجی عبدالغفارسلفی،علامہ عبدالخالق فریدی،،ثنا اللہ ڈار،ابوبکرقدوسی ،حاجی محمدایوب ،،حافظ عبدالباسط ودیگرنے اپنے مشترکہ بیان میں کہاہے کہ غزہ میں ہزاروں فلسطینی بچوں ، ماں اور نوجوانوں کو بے دردی سے شہید کردیا ہے،اسرائیلی طیارے سکولوں، کالجوں ، یونیورسٹیوں اور ہسپتالوں پر بمباری کر رہے ہیں جبکہ امریکہ، برطانیہ، بھارت سمیت دیگر مغربی ممالک بچوں کو مارنے میں اسرائیل کا ساتھ دے رہے ہیںمسئلہ فلسطین، مسئلہ کشمیر حل کیے بغیر دنیا میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔ پوری دنیا بربادی، عالمی جنگ، ایٹمی اسلحہ کے استعمال کی طرف بڑھتی چلی جارہی ہے۔ ۔ غزہ پر گرنے والے ہر بم دھماکہ کی آواز دنیا میں ہر جگہ سنی جارہی ہیے۔ امریکہ، برطانیہ، اسرائیل کے خلاف دنیا بھر میں نفرت بڑھتی جارہی ہے اور ظلم و بربریت پر خاموش مسلم حکمرانوں کے خلاف بھی اسلامی ممالک میں بغاوت کے آثار نمایاں ہیں۔انہوں نے مزیدکہاکہ، اہل غزہ کی قربانیوں سے پوری دنیا سے بیدار ہو گئی، اسرائیل کو شدید ہزیمت اٹھانا پڑی۔ تاریخ نے ثابت کیا کہ اسرائیل انسانیت کا قاتل ہے، مظلوم فلسطینیوں کا عزم اسرائیلی مظالم سے شکست نہیں کھا سکتا۔بڑے افسوس سے کہناپڑتاہے کہ او آئی سی سربراہی کانفرنس اور عرب لیگ کے ہنگامی اجلاس میں اسرائیلی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی بجائے صرف مذمت اور مطالبات پر اکتفا کیا گیا۔ غزہ کے مظلومین 58اسلامی ممالک کے منتظر ہیں جن کے پاس 80لاکھ فوج ہے، اقوام متحدہ امریکا اور اسرائیل کی کٹھ پتلی بن چکا ہے۔ ہم اپنے فلسطینی بھائیوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ اقوام متحدہ میں صہیونیوں کے سرپرست بیٹھے ہیں، جن کا کردار مجرمانہ ہے۔ حماس نے ثابت کر دیا کہ اسرائیل مکڑی کے جالے کی طرح کمزور ہے